اسلام آباد ہائیکورٹ نےنعیم بخاری کی بطورچیئرمین پی ٹی وی تعیناتی پر سنجیدہ سوال اٹھا دیا اور قرار دیا کہ نعیم بخاری کی تعیناتی بادی النظرمیں سپریم کورٹ کے فیصلے کیخلاف ورزی ہے۔
منگل کوچیئرمین پی ٹی وی کی تعیناتی کیخلاف درخواستوں پرسماعت کے دوران عدالت نے نعیم بخاری کو سپریم کورٹ کا فیصلہ پڑھنےکا حکم دیا۔ چیف جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دیئےکہ سپریم کورٹ کا بڑا واضع فیصلہ ہے اوراس پرعمل بھی ضروری ہے،نعیم بخاری ہمارے لیے قابل احترام ہیں لیکن عدالتی فیصلہ نظرانداز نہیں کرسکتے۔
وکیل چئیرمین پی ٹی وی نے کہا کہ حکومت کو اختیارہے کہ وہ پرائیویٹ ڈائریکٹر تعینات کرسکتی ہے۔اس پرچیف جسٹس نے کہا کہ آپ فیصلہ پڑھ لیں، اس میں عمر کی حد کا ذکر بھی موجود ہے۔
وکیل نے جواب داخل کرنے کیلئے مہلت کی استدعا کی جس کے بعدعدالت نے کیس کی سماعت 14 جنوری تک ملتوی کرتے ہوئے اٹارنی جنرل خالد جاوید خان کو آئندہ سماعت پر عدالتی معاونت کی ہدایت کردی۔عدالت نےسیکرٹری وزارت اطلاعات ونشریات کے مجاز افسرکو بھی طلب کرلیا ہے