پنجاب حکومت کا دو سال میں چوتھا آئی جی بھی تبدیل کرنے پر غور، سی سی پی او لاہور اور آئی جی پنجاب کے حالیہ تنازع کے بعد آئی جی پنجاب شعیب دستگیر کی تبدیلی پر غور شروع کردیا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق آئی جی پنجاب شعیب دستگیر نے عمر شیخ کی بطور سٹی چیف پولیس آفیسر (سی سی پی او) کی بغیر مشاورت تعیناتی کے خلاف اپنے تحفظات کا اظہار دو روز قبل وزیراعظم سے ملاقات کے دوران کیا تھا، جس پر وزیراعظم نے انہیں وزیراعلی سے ملاقات کرکے معاملے کو حل کرنے کا کہا۔
آج آئی جی پنجاب یونیفارم کے بغیر ہی سادہ لباس میں وزیراعلی سے ملاقات کیلئے پہنچے، ملاقات کے دوران وزیراعلی نے انہیں سی سی پی او کی تعیناتی پر قائل کرنے کی کوشش کی مگر وہ اپنے موقف سے پیچھے نہیں ہٹے۔
ذرائع کے مطابق آئی جی شعیب دستگیر کا کہنا تھا کہ یا تو سی سی پی او رہیں گے یا میں، وزیراعلی سے ملاقات کے بعد شعیب دستگیر اپنے دفتر بھی نہیں گئے۔
جس کے بعد ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت پنجاب نے آئی جی پنجاب کو تبدیل کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے اور ان کے متبادل ناموں پر غور بھی شروع کردیا ہے۔